AL NOOR PUBLIC HIGH SCHOOL

1st Term Syllabus & Date Sheet 2024

Class Nursery

ENGLISH:

Pg no. 2,3,4,5,8,9,10,11 Reading

Activity: 6,7,12,13

Written: Aa to Mm , What comes after,between,before? Column + Vowel words

                                                               :  اردو

صفحہ نمبر 4،5،6،7،10،11،12،13،14،15،16 

مشق صفحہ نمبر 8،9 ،17

حروف تہجی ا تا س درمیان میں کیا آتا ہے ؟ پہلے کیا آتا ہے؟ بعد میں کیا آتاہے؟ کالم ملائیں ۔

MATH:

Pg  no 2,3,4,5,6,7,10,11,12,14,15 + Reading

Activity: 8,9,13.

Written: 0 to 30, Counting  in words : One to Five

What comes after, between,before? Columns

POEMS:

Rain Rain , Teddy Bear , Mama Mama dear.

،تتلی انڈا، ٹمک ٹالہ

DRAWING:

Pg no. 4,5,6,8,9,10,11  

لقران

اول کلمہ, تعوذ, تسمیہ ,دودھ پینے کی دعا, علم میں اضا فے کی دعا ,مشکل وقت کی دعا ، علم میں اضافہ کی دعا، سیڑھیاں چڑھنے اور اُترنے کی دعا

GENERAL KNOWLEDGE:

Qno1.Who created us?

Qno 2.Where is Allah?

Qno3. Who are we?

Qno4.What is your name?

Qno5.What is your school name ?

Q no 6: What is your  teacher name?

ہمیں کس نے پیدا کیا؟

اللہ کہاں ہے؟

ہم کون ہیں؟

پاکستان کے بانی کون ہیں؟

پاکستان کے قومی شاعر کون ہیں؟

 

استاد اور والدین کا باہمی رشتہ

محترم والدین! استاد وہ عظیم ہستی ہے جس کے ذمہ آپ کے بچے کی آنے والی زندگی کو سنوارنا ہے۔والدین اور استاد کا باہمی رشتہ عزت ،تعظیم اور اعتماد کا ہے۔ہر والدین اپنی حیثیت کے مطابق سب سے بہترین سکول اور استاد کا انتخاب کرتے ہیں۔کیونکہ وہ جانتے ہیں کہ استاد کا کہا ان کے بچے کے لئے مشعل راہ کا کردار ادا کرے گا۔لہذہ وہ اس پر کوئی سمجھوتا نہیں کرتے۔بچے اپنے آئیڈیل اور ہیرو سے سیکھتے ہیں۔عام طور بچوں کا آئیڈیل ان کے والدین اور اساتذہ کرام ہوتے ہیں۔بعض اوقات کسی غلط فہمی کی بنیاد پر والدین بچے کی چھوٹی سی شکا یت پر اس کے استاد پر ناراضگی کا اظہار بچے کے سامنے کر بیٹھتے ہیں جس سے بچہ اپنے اساتد کے متعلق اپنی سوچ کو تبدیل کر لیتا ہے۔ انجانے میں یہ ان سے بہت بڑی غلطی ہو جاتی ہے۔ وہ اپنے بچے کو سب سے بہتر کنٹرول کرنے والی شخصیت سے محروم ہو جاتے ہیں۔ اب بچہ کسی کی بھی بات نہیں سنتا اور اپنی مرضی کرنا شروع کر دیتا جس کی وجہ سے وہ اپنی زندگی کو بہت ساری مشکلات کے حوالے کر دیتا ہے۔استاد کی بجائےمشکلات سے سبق سیکھنے میں بہت سارا وقت اور بہت سارے قیمتی رشتے کھو جاتے ہیں۔والدین کو اگر استاد کے کسی رویہ سے شکایت ہو تو وہ بچے کے سامنے نہ کریں۔ استاد کے ساتھ اچھے انداز سے بات کریں۔اگر استاد ان کو مطمئن نہ کر سکے تو بغیر وقت ضائع کئے اسے تبدیل کر دیں اور اس تبدیلی کی کوئی اور وجہ بتا دیں۔ بچے جب چھوٹے ہوتے ہیں ان کے دل میں اگر اساتذہ کی عزت اور تکریم ڈال ڈی جائے تو وہ بڑے ہو کر بھی ان کی بات سنتے اور اسے پسند کرتے ہیں۔ لیکن اگر ان کے ہیرو کو نامناسب شخصیت قرار دے دیا جائے تو بچہ سب پر اعتماد کرنا چھوڑ کر اپنے تجربات پر نکل پڑتا ہے یا نامناسب دوستوں کا شکار ہوکر اپنی زندگی اور خاندان کی ذمہ داریوں سے راہ فرار تلاش کرتا ہے۔جیسے ہی بچہ کوئی شکایت کرتا ہے تو اس کی بات پوری توجہ سے سنیں معاملے کی پوری تفصیل سمجھیں ۔ اس کے بعد بچے کے سامنے اس کے استاد کی تعریف کریں۔ان کے کام اور اچھے رویے کا ذکر کریں اور استاد کے متعلق اس کا دل مکمل طور پر صاف کریں۔جو واقعات ہوئے ان کے دوبارہ نہ ہونے کی یقین دہانی کرائیں۔ اگلے دن بچے کو بتائے بغیر سکول آئیں اور استاد کے سامنے پوری تفصیل بغیر کوئی الزام لگائے یا نتیجہ اخذ کئے رکھیں۔اور استاد جو جواب دیں اس پر بحث نہ کریں۔اگر جواب تسلی بخش ہے تو ٹھیک ورنہ آپ استاد سے جھگڑا کیے بغیر چند دن انتظار کریں اور اپنی کی گئی شکایت کی تلافی کا انتظار کریں۔یاد رکھیں تعلیمی عمل بہت طویل ہوتا ہے بچے نے کئی سال پڑھنا ہوتا ہے پہلے سکول پھر کا لجز اور یونیورسٹیوں میں۔استاد اور طالب علم کا رشتہ ہمیشہ قائم رہتا ہے۔ اساتد کو تحائف دینا اور بچے کے سامنے اس کی تعریف کرنا بچے پر حیران کن طور پر اچھا اثر ڈالتا ہے۔